نیویارک: امریکا کی نیویارک یونیورسٹی لینگون ہیلتھ اور دیگر اداروں کی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 21 ویں صدی میں موت کی وہ تعریف نہیں تھی جو سو سال پہلے تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق محققین نے کہا کہ سی پی آر ٹیکنالوجی یا طریقے بہتر ہونے سے ثابت ہوتا ہے کہ موت ایک حتمی کیفیت نہیں بلکہ کچھ افراد میں اس کو ممکنہ طور پر ریورس بھی کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ جسمانی اور ذہنی افعال موت کے وقت رک نہیں جاتے بلکہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ موت کے وقت دل کے تھم جانے سے دماغی خلیات کو ناقابل تلافی نقصان نہیں پہنچتا بلکہ ان کے مرنے میں کئی گھنٹے یا دن لگ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ تحقیقی رپورٹس میں موت کے منہ میں واپس آنے والے افراد کے تجربات کو ثابت نہیں کیا جا سکا مگر ان کو مسترد بھی نہیں کیا گیا۔
اہم خبریں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
اشتہار
تازہ ترین
- آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن میں اضافے کا امکان
- ساڑھے 6 ہزار ارب سے زائد مالیاتی خسارے کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا
- آئندہ بجٹ میں 700 ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ
- تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ خطے کی خوشحالی کا آغاز کرے گا: وزیراعظم
- کیا موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے چاکلیٹ اہم کردار اداکرسکتی ہے ؟